دبئی 7جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے گرد بین الاقوامی حصار نے تنظیم کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ سڑکوں پر اشتہارات کے ذریعے لبنانیوں سے اپنے جنگجوؤں کی سپورٹ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ایسا نظر آتا ہے کہ حزب اللہ کا تعاقب کرنے والا مالی بحران لبنانی ملیشیا کی اندرونی دیواروں سے باہر نکل کر سڑکوں پر اشتہاری سائن بورڈز تک پہنچ گیا ہے۔ بیروت کے بین الاقوامی ہوئی اڈے کی شاہراہ پر بڑی تصویریں آویزاں ہیں جن میں لبنانی ملیشیا کے جنگجوؤں کی حمایت کا سوال کیا گیا ہے۔حزب اللہ تنظیم ایران کی جانب سے ملنے والی رقوم پر انحصار کرتی ہے۔ امریکی وزارت خزانہ تنظیم کو اسمگلنگ اور غیر قانونی تجارت کا مورود الزام ٹھہراتی ہے جس کے ذریعے تنظیم اپنی آمدنی میں اضافہ کرتی ہے۔لبنانی روزنامے "النّہار" نے حزب اللہ کے ایک ذمے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ سپورٹ کی طلب کرنے کی مہم کا مقصد جنگجوؤں کے لباس اور ساز و سامان کی تیاری ہے۔اخبار کے مطابق ہر سپورٹر لڑائی میں شرکت کے بدلے تقریبا ایک ہزار ڈالر ادا کرے گا جو کہ ایک طرح سے بھرتی ہونے کا متبادل الاؤنس ہے۔حزب اللہ کو امریکی اور بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا ہے۔ افریقہ اور یورپ میں تنظیم کے ادارے ، قریبی شخصیات اور حامی ان پابندیوں کی لپیٹ میں ہیں۔